شہور سوشل میڈیا ایپلی کیشن واٹس ایپ کے صارفین کی تعداد کروڑوں میں ہے اور ہر روز اس کے ذریعے لاتعداد پیغامات کا تبادلہ بھی کیا جاتا ہے۔ پیغام رسانی کی دنیا میں ایک نئی جہت متعارف کرانے والی سروس کو یوں تو کسی سے کوئی خطرہ نہیں لیکن ہر کمپنی اپنی اجارہ داری برقرار رکھنا چاہتی ہے اور کسی بھی خطرے کو بھانپتے ہوئے بہت پہلے ہی اس کے خلاف اقدامات بھی شروع کر دیتی ہے۔ یہی کچھ واٹس ایپ نے بھی کیا ہے اور حریف سروس ”ٹیلی گرام“ سے خطرے کی بو پا کر اس کے خلاف اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔
right;">واٹس ایپ نے صارفین کی جانب سے بھیجے جانے والے ”ٹیلی گرام“ کے لنکس کو بلاک کر نا شروع کر دیا ہے۔ ابتدائی طور پر اس صورتحال کا سامنا اینڈرائڈ صارفین کو کرنا پڑ رہا ہے۔ کسی بھی اینڈرائڈ فون پر موجود واٹس ایپ صارف جب ''telegram.org" یار پھر "telegram.me" کا لنک شیئر کرتے ہیں تو یہ ٹیکسٹ کی صورت میں شیئر ہوتا ہے نہ کہ کلک ایبل لنک کی صورت میں تاہم telegram کی نیوز ویب سائٹ کا thetelegram.com کا لنک شیئر کرنے پر ایسا نہیں ہوتا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ واٹس ایپ کو The telegram سے تو کوئی خطرہ نہیں ہے البتہ اس کی پیغام رسانی کی سروس کے خلاف ضرور اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔